آیت ۷
قَالَ اللَّهُ تَعَالَى:
﴿الرَّحْمَنُ فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيرًا﴾[۱]
ترجمہ:
خداوند متعال فرماتا ہے:
«وہ نہایت رحم کرنے والا ہے لہذا اس کے بارے میں کسی باخبر سے دریافت کرو»۔
ملاحظہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الشَّكُورِ بْنُ زُلْمَيَ الْوَرْدَكِيُّ، قَالَ: سَأَلْتُ الْمَنْصُورَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: ﴿فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيرًا﴾، فَقَالَ: فَاسْأَلْ خَبِيرًا بِهِ، ثُمَّ قَالَ: إِنَّ فِي النَّاسِ رَجُلًا خَبِيرًا بِاللَّهِ كُتِبَ عَلَيْهِمْ أَنْ يَسْأَلُوهُ لِيُخْبِرَهُمْ عَنِ اللَّهِ، فَمَنْ مَاتَ مِنْهُمْ وَلَمْ يَعْرِفِ الرَّجُلَ فَقَدْ مَاتَ فِي جَهْلٍ وَضَلَالٍ، قُلْتُ: أَنَّى لَهُمْ أَنْ يَعْرِفُوهُ؟! قَالَ: لَوْ تَمَسَّكُوا بِكِتَابِ اللَّهِ وَمَنْ عَرَفُوهُ مِنْ خُلَفَائِهِ فِي الْأَرْضِ لَمْ يَخْفَ عَلَيْهِمْ، لَكِنَّهُمْ أَعْرَضُوا، فَـ﴿طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَسَمْعِهِمْ وَأَبْصَارِهِمْ ۖ وَأُولَئِكَ هُمُ الْغَافِلُونَ﴾[۲].
ترجمہ:
عبد الشکور ابن زلمی وردکی نے ہمیں خبر دی، وہ کہتے ہیں: منصور سے میں نے خدا کے اس کلام کے بارے میں پوچھا، اس نے فرمایا: «جو اس سے آگاہ ہیں ان سے پوچھو»، پھر انہوں نے فرمایا: (یعنی) اس سے آگاہ افراد سے دریافت کرو، پھر فرمایا: لوگوں میں ہمیشہ خدا سے آشنا افراد موجود ہیں، لوگوں پر واجب ہے لوگ اس سے سوال کریں تاکہ وہ خدا سے آگاہ ہو سکیں، جو انہیں پہچانے بغیر مر جائے، وہ جاہلیت اور گمراہی کی موت مرا ہے، میں نے کہا: انکو پہچاننا کیسے ممکن ہے؟! آپ نے فرمایا: کتاب خدا اور اسکے خلیفہ کو جو پہچانتے ہیں اور جو ان سے تمسک اختیار کر چکے ہیں انسے یہ پوشیدہ نہیں رہتے ہیں، لیکن جو ان سے روگردانی کر چکے ہیں، «خدا نے انکے دل، کان اور انکی آنکھوں پر مہر لگا دیا ہے اور وہ غافلین میں سے ہیں»۔